جامعہ ایک نظر میں
جامعہ دارالسلام ملک کی مشہور ومعروف دینی اورعلمی درس گاہ ہے، جہاں قوم کے نونہالوں کو تعلیم وتربیت کے زیور سے آراستہ کرکے دین کا سچاداعی اورقوم کا مخلص خادم بنایا جاتاہے۔ جنوبی ہند کے ایک تاجر حق شناس الحاج کاکا محمدعمرؒ نے١٣۴۳ھ مطابق۱۹۲۴ء میں جامعہ کو قائم کیا تھا۔ بانی جامعہ امت کی خدمت کے لیے سینے میں درد مند دل رکھتے تھے، امت مسلمہ کی زبوں حالی سے دُکھی تھے۔ انھوں نے وقت کے جانے مانے اہل ِ علم اورمصلحین ومفکرین سے مشورے کے بعد بلند عزائم کے ساتھ جامعہ کی بنیاد رکھی۔
الحمد للہ جامعہ کو قائم ہوئے ایک صدی کا عرصہ گزر چکا ہے اور اس پوری مدت میں ادارہ بانی کے متعین کردہ خطوط پر نہ صرف گام زن ہے بلکہ کامیابی کے ساتھ سوئے منزل رواں دواں ہے۔ اس کا فیض پورے ملک میں بلکہ سارے عالم اسلام میں عام ہے۔ فللّٰہ الحمد والمنۃ۔
جامعہ کے لیے بانی جامعہ کے پیش نظردرج ذیل اعلی اہداف ومقاصد تھے:
- جامعہ اتحادامت کاداعی ہے۔ امت کی صفوں میں ہرقسم کےانتشار وافتراق کو کم کرنا بلکہ ختم کرنا اس کا اولین ہدف ہے۔ اس کے پیش نظر جامعہ میں کتاب وسنت کے ساتھ ساتھ فقہی مکاتب فکر کی کتابیں بھی شامل نصاب کی گئی ہیں، تاکہ ہر ایک دوسرےکے نقطۂ نظر کو سمجھ سکے اور فارغین مسلکی اورگروہی عصبیتوں سے بالاتر ہوکر اسلام کےسچےخادم بن جائیں۔
- جامعہ افراط وتفریط کی دونوں مذموم انتہاؤں سے امت کو بچاکر اسلام کے مزاجِ اعتدال کی تعلیم دیتا ہے، تاکہ اس کے فارغین امتِ وسط کاکردار بہتر طریقے سے اداکرسکیں۔
- جامعہ کےنصاب تعلیم میں دینی علوم کےساتھ عصری علوم کا حسین امتزاج ہے، تاکہ فارغین جامعہ کے اندر زمانے کی مزاج شناسی کا عنصر پیدا ہوسکے اور وہ دعوتِ دین کا حق اداکرسکیں۔
- جامعہ نےروزِ اول سے اشاعتِ دین کو اپنے قیام کا اہم مقصد بنایاہے۔ اس کےپیش نظرایسےفارغین کو تیار کرناہے جو جذبۂ اشاعتِ دین سےمعمو رہوکربرادرانِ وطن کےسامنے اسلام کی صحیح تصویر پیش کرسکیں ۔
- ہرقسم کی بدعات وخرافات، باطل افکارونظریات اور عصر حاضر کے چیلنجز سے طلبہ کو واقف کرانا مقاصدِجامعہ میں شامل ہے، تاکہ وہ اسلام کے خلاف پیش کیے جانے والے اعتراضات کاجواب دے سکیں۔
مذکورہ بالا خطوط پر جامعہ کو چلانے کے لیے بفضلہ تعالیٰ ایسے وسیع النظر معاونین اور لائق اساتذہ ملتے گئے، جن کی مسلسل محنت اور لگاتار جدوجہد سے جامعہ آج اپنی نوعیت کا ایک ممتاز دارالعلوم ہے اورایک دنیا اس کے طریق کارسے متأثرہے۔
اللہ تعالیٰ جامعہ کے دائرہ خدمت کو وسیع سے وسیع تر بنائے اور اس کی آواز کو دوردور تک پہنچائے، تاکہ جامعہ سے متعلق ہر فردامت کے درد کو سمجھ کر دین کی سربلندی اور نیک نامی کے کام آسکے۔ آمین
کاکا سعید احمد عمری
معتمدعمومی جامعہ دارالسلام عمرآباد